السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا میرے لیے جائز ہے کہ اپنے شوہر کے بھائیوں کے سامنے اپنے ہاتھ ننگے کر لوں۔ اور کیا جب میرا شوہر حاضر ہو اور موجود ہو تو کیا اس بارے میں حکم مختلف ہو گا؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
مسلمان عورت پر واجب ہے کہ ہر غیر محرم اجنبی سے کامل پردہ کرے خواہ وہ شوہر کے سگے بھائی ہوں یا بہنوئی یا چچا زاد وغیرہ، اور خواہ مجلس میں کوئی محرم موجود ہو یا نہ ہو، لازم ہے کہ عورت اپنے محاسن یعنی چہرہ، کلائیاں، پنڈلیاں اور سینہ وغیرہ ان سے چھپائے۔ البتہ ہاتھ اور پاؤں کا ظاہر کرنا جائز ہے کیونکہ چیزین لینی دینی ہوتی ہیں۔ لیکن اگر ان میں بھی فتنے کا اندیشہ ہو تو انہیں چھپانا واجب ہو گا۔ مثلا اگر کسی اجنبی کے متعلق محسوس ہو کہ وہ ٹکٹکی لگا کر گہری نظر سے دیکھتا ہے اور مسلسل دیکھے جاتا ہے تو اس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ اس طرح کے اجنبیوں کے ساتھ اختلاط اور مجلس باعث فتنہ ہو سکتی ہے تو اس سے روکا ج سکتا ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب