سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(1132) عورت کا اپنے رشتہ داروں سے ہاتھ ملانا

  • 18739
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 647

سوال

(1132) عورت کا اپنے رشتہ داروں سے ہاتھ ملانا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ہم لوگ دیہات میں رہتے ہیں اور ہمارے ہان کچھ غلط سی رسمیں ہیں، مثلا گھر میں جب کوئی مہمان آتا ہے تو گھر کے سب لوگ مرد عورتیں اس سے ہاتھ ملاتے ہیں۔ اگر میں یہ نہ کروں تو سب مجھے نشانہ بنا لیتے ہیں کہ یہ تو کوئی الگ ہی شے ہے۔ تو اس کا کیا حکم ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

مسلمان پر فرض ہے کہ اللہ عزوجل کی اطاعت کرے کہ جن چیزوں کا اس نے حکم دیا ہے انہیں بجا لائے اور جن سے اس نے روکا ہے، ان سے باز رہے۔ اس کی پابندی کرنے والا کوئی منفرد اور الگ فرد نہیں ہو سکتا، بلکہ منفرد اور الگ تو وہ ہے جو اللہ کے احکام کی نافرمانی کا مرتکب ہوتا ہے۔ اور مذکورہ بالا عادت اور رواج ایک غلط رواج ہے۔ عورت کا غیر محرم مرد سے مصافحہ کرنا اور ہاتھ ملانا حرام ہے خواہ کپڑا لپیٹ کر ملائے یا اس کے بغیر۔ کیونکہ یہ لمس ہے اور فتنے کا باعث ہے۔ احادیث میں اس کی بڑی وعید آئی ہے۔ ان کی سند میں اگرچہ کچھ کمزوری ہے مگر معنی صحیح ہیں۔  واللہ اعلم

اور سائلہ سے میں یہی کہوں گا کہ گھر والوں کے طعن کی کوئی پرواہ نہ کرے، بلکہ چاہئے کہ آپ انہیں نصیحت کریں کہ یہ عادت بد چھوڑ دیں اور اللہ اور اس کے رسول کی رضا مندی کے اعماال اپنائیں۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل، خواتین کا انسائیکلوپیڈیا

صفحہ نمبر 797

محدث فتویٰ

تبصرے