سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(1127) دف کے ساتھ نغمے سننا

  • 18734
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-26
  • مشاہدات : 719

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک خاتون کا سوال ہے کہ میرے چھوٹے چھوٹے تین بچے ہیں۔ بعض اوقات ہمسایوں کی طرف سے گانوں اور موسیقی کی آواز آتی ہے تو میں بچوں کو بعض اسلامی کیسٹیں لگا دیتی ہوں جن میں دف بجائی گئی ہے اور بڑے بامقصد نغمے پڑھے گئے ہیں مثلا جہاد کی ترغیب و تشویق ہے اور مسجد اقصیٰ کو آزاد کرنے کا پیغام ہے وغیرہ، تو کیا کیسٹیں جن میں دف بجائی گئی ہے، حرام ہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

مردوں کے لیے دف بجانا بالاجماع حرام ہے۔ حافظ ابن حجر اور شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہما اللہ نے اس کا ذکر کیا ہے کہ یہ دف صرف عورتوں کے لیے حلال ہے۔ اور اس کی دلیل نبی علیہ السلام کا یہ فرمان ہے:

"لَعَنَ اللهُ الْمُتَشَبِّهِينَ مِنَ الرِّجَالِ بِالنِّسَاءِ، وَالْمُتَشَبِّهَاتِ مِنَ النِّسَاءِ بِالرِّجَالِ"

’’اللہ کی لعنت ہے ایسے مردوں پر جو عورتوں کی مشابہت اختیار کرتے ہیں اور ایسی عورتوں پر جو مردوں کی مشابہت اختیار کرتی ہیں۔‘‘ (صحیح بخاري،کتاب أللباس،باب ألمتشبھین بالنساءوالمتشبھات بالرجال،حدیث:5545و سنن الترمذي،کتاب الادب،باب المتشبھات بالرجال من النساء،حدیث:2784سنن ابن ماجہ،کتاب النکاح،باب فی المخنثین،حدیث:1904ومسند احمد بن حنبل:339/1،حدیث:3151،المعجم الکبیر:11/252) حدیث: 11647فتویٰ میں مذکور الفاظ مسند احمد اور معجم الکبیر کے ہیں۔باقی روایات میں ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے لعنت کی ہے۔‘‘)

سو دف صرف عورتوں کے لیے ہے۔ اور جو مرد اسے بجاتے ہیں وہ مخنث اور ہیجڑے ہیں، انہیں اس کا بجانا جائز نہیں ہے۔ لیکن لوگ ہیں کہ وہ شریعت کی بعض جزئیات کو اپنی غفلت سے عام بنا لیتے ہیں۔

اور مسجد اقصیٰ کی آزادی کے لیے حرام وسائل کا ارتکاب جائز نہیں ہے۔ لہذا ایسی کیسٹوں کا خریدنا بھی جائز نہیں ہے، کیونکہ اس میں ' تعاون على الاثم والعدوان ' ہے۔ یہ فتویٰ خاص مردوں کے دف بجانے سے متعلق ہے۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل، خواتین کا انسائیکلوپیڈیا

صفحہ نمبر 793

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ