سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(1120) رياكاری کے ڈر سے نیکی نہ کرنا

  • 18727
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-18
  • مشاہدات : 652

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک خاتون کا سوال ہے کہ مجھے ریاکاری سے بہت خوف آتا ہے اور اسی وجہ سے میں کچھ لوگوں کو بعض برائیوں سے روک نہیں سکتی ہوں، مثلا غیبت اور چغلی وغیرہ سے کہ وہ مجھے ریاکار سمجھیں گے۔ اور ساتھ ہی یہ خیال بھی آتا ہے کہ یہ لوگ پڑھے لکھے ہیں، انہیں سمجھانے کی کیا ضرورت ہے۔ اس بارے میں آپ مجھے کیا رہنمائی دیتے ہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

یہ شیطانی وسوسے ہیں، ان کے ذریعے سے وہ لوگوں کو دعوت و تبلیغ کے عمل سے روکتا ہے۔ وہ انہیں وہم میں مبتلا کرتا ہے کہ یہ ریاکاری ہے یا لوگ اسے ریاکار کہیں گے۔ تو اے میری بہن! آپ کو اس طرف توجہ نہیں دینی چاہئے بلکہ آپ کے لیے ضروری ہے کہ اپنے بھائی بہنون کو جس کسی کمی کوتاہی یا حرام کے وہ مرتکب ہوں، انہیں نصیحت کرتی رہاا کریں جیسے کہ غیبت ہے، یا چغل خوری، یا لڑکیوں کا بے پردہ رہنا وغیرہ۔ ریا وغیرہ کا کوئی اندیشہ نہ کریں بلکہ اللہ کے لیے صدق و اخلاص سے یہ کام کرتی رہا کریں۔ اللہ عزوجل آپ کے دل، عمل اور اخلاق سے خوب گاہ ہے کہ آپ لوگوں کو خیر کی بات کہنا چاہتی ہیں، اور اللہ خوب جانتا ہے کہ ریا اور دکھلاوا شرک ہے، جس کا مرتکب ہونا کسی صورت جائز نہیں۔ اور یہ بھی جائز نہیں کہ کوئی صاحب ایمان مرد یا عورت اللہ کا فریضہ دعوت اور امر بالمعروف اور نہی عن المنکر، ریا کے خوف سے چھوڑ دے۔

آپ کو بہرحال اس سے متنبہ رہنا چاہئے اور مردوں اور عورتوں میں یہ فریضہ ادا کرنا چاہئے۔ اور اس مسئلہ میں مرد اور عورت دونوں کی ذمہ داری برابر کی ہے، جیسے کہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:

﴿وَالمُؤمِنونَ وَالمُؤمِنـٰتُ بَعضُهُم أَولِياءُ بَعضٍ يَأمُرونَ بِالمَعروفِ وَيَنهَونَ عَنِ المُنكَرِ ... ﴿٧١﴾...سورة التوبة

’’ایمان دار مرد اور ایمان دار عورتیں یہ آپس میں ایک دوسرے کے دوست ہیں، یہ سب نیکی کا حکم دینے والے اور برائی سے منع کرنے والے ہوتے ہیں۔‘‘

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل، خواتین کا انسائیکلوپیڈیا

صفحہ نمبر 786

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ