سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(1110) عورت کا اپنے اقارب میں برائی دیکھنا

  • 18717
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-18
  • مشاہدات : 564

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

جب کوئی عورت اپنے اقارب میں کوئی برائی دیکھے تو اس کا اس سلسلے میں کیا مؤقف ہونا چاہئے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اسے چاہئے کہ بھلے انداز میں اس پر اپنی ناگواری اور ناراضی کا اظہار کرے، انداز گفتگو عمدہ اور نرم ہو، اوراس آدمی کے لیے ہمدردی کا پہلو بھی ہے۔ ممکن ہے کہ وہ جاہل اور لا علم ہو، اورممکن ہے کہ کرخت مزاج بھی ہو۔ اگر اس پر سختی کی گئی تو ممکن ہے کہ اس کی شرارت اور بڑھ جائے۔ اور اس کی دلیل وہی ہے جو اللہ عزوجل اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان میں ہے۔ اوراس کے لیے دعا بھی ضرور ہونی چاہئے کہ اللہ تعالیٰ اس کی اصلاح فرمائے۔ اور یہ کہ فریقین میں نفرت پیدا نہ ہو۔ نیکی کی تلقین اور برائی سے روکنے والے کو ایسے ہی ہونا چاہئے کہ وہ علم، بصیرت، نرمی اورتحمل سے موصوف ہو تاکہ مخاطب اصلاح قبول کر لے، نفرت نہ کرے، ضد اور ہٹ دھرمی پر نہ اتر آئے۔ الغرض مصلح اور خیرخواہ کو چاہئے کہ الفاظ ایسے استعمال کرے، جن سے امید ہو کہ وہ حق کو قبول کر لے گا۔ ([1]) (عبدالعزیز بن باز)


[1] اور اپنے اقرباءمیں یہ عمل ایک تسلسل اور لمبی مدت چاہتا ہے۔حتیٰ کہ اللہ تعالیٰ حق کی بات دل میں اتاردے۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل، خواتین کا انسائیکلوپیڈیا

صفحہ نمبر 777

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ