سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(1104) حمل کی وجہ سے مختلف ٹیسٹ کروانا

  • 18711
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-18
  • مشاہدات : 579

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

چند ماہ ہوئے ہیں کہ میری شادی ہوئی ہے اور حمل کے کوئی آثار نہیں ہیں۔ میری بیوی کا اصرار ہے کہ ٹیسٹ کروائے جائیں۔ کیا میں اس کی یہ بات مان لوں؟ اور کیا یہ چیز اسباب میں سے ایک سبب ہے جو لوگ اختیار کرتے ہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

یہ چیز مباح اعمال سے ہے۔ اور اگر معاملہ صرف ٹیسٹوں تک ہو اور عورت مردوں کے سامنے منکشف نہ ہو تو یہ مباح ہے، آپ اس کی بات مان سکتے ہیں اور اگر چاہیں تو کچھ مدت موقوف کر لیں حتیٰ کہ جو ہونے والا ہے اللہ تعالیٰ اسے ظاہر کر دے۔ اگر ٹیسٹ ہی کروانے ہیں تو دونوں میاں بیوی کے ہونے چاہئیں، کیونکہ عین ممکن ہے رکاوٹ دونوں طرف سے ہو، اور یہ کوئی عدل نہیں کہ صرف شوہر ہی کے ٹیسٹ ہوں۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل، خواتین کا انسائیکلوپیڈیا

صفحہ نمبر 774

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ