سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(1099) جادو کا علاج کرتے ہوئے عورت کو چھونا

  • 18706
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-18
  • مشاہدات : 606

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

اس بات کا کیا حکم ہے کہ عورت کے جادو کا علاج کرتے ہوئے اسے چھوا جاتا ہے، جبکہ دوسرے لوگ بھی موجود ہوتے ہیں، اور وہ بھی اپنے چہرے سے کپڑا اتار دیتی ہے، اور آج کل اس طرح علاج کرنے والوں کے بارے میں آپ کی کیا رائے ہے؟ اور جنوں سے ایسی ایسی باتیں پوچھی جاتی ہیں جن کا معالج کو کوئی خاص فائدہ نہیں ہوتا؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اس مسئلہ میں بہت سے لوگ ملوث ہیں اور قلت علم کی وجہ سے عورتوں کے فتنہ میں بھی پھنس جاتے ہیں۔ صحیحین میں سیدنا اسامہ بن زید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

’’میں نے اپنے بعد مردوں کے لیے عورتوں سے بڑھ کر اور کوئی فتنہ نہیں چھوڑا ہے۔‘‘ (صحیح بخاری،کتاب النکاح،باب مایتقی من شوم المراۃ،حدیث:4808وصحیح مسلم،کتاب الذکر والدعاءوالتوبة،باب اکثر اھل الجنة الفقراء،حدیث:2740وسنن الترمذی،کتاب الادب،باب تحذیر فتنة النساء،حدیث:2780،وسنن ابن ماجہ،کتاب الفتن،باب فتنة النساء،حدیث:3998۔)

اور آپ کا ایک فرمان یوں بھی ہے:

 إِنَّ الدُّنْيَا حُلْوَةٌ خَضِرَةٌ ، وَإِنَّ اللهَ مُسْتَخْلِفُكُمْ فِيهَا فَيَنْظُرُ كَيْفَ تَعْمَلُونَ ، فَاتَّقُوا الدُّنْيَا ، وَاتَّقُوا النِّسَاءَ فَإِنَّ أَوَّلَ فِتْنَةِ بَنِي إِسْرَائِيلَ كَانَتْ فِي النِّسَاءِ

’’یہ دنیا بڑی شیریں اور شاداب ہے، اور اللہ نے تمہیں اس میں  جانشین بنایا ہے۔ وہ دیکھنا چاہتا ہے کہ تم کیسے عمل کرتے ہو۔ سو دنیا سے بچو اور عورتوں سے بھی، بلاشبہ بنی سرائیل میں سب سے پہلا فتنہ عورتوں ہی کا تھا۔‘‘ (صحیح مسلم،کتاب الذکر والدعاءوالتوبۃ والاستغفار،باب اکثر اھل الجنۃ الفقراء،حدیث:2742وسنن الترمذی،کتاب الفتن،باب اخبر النبی صلی اللہ علیہ وسلم اصحابہ بما ھو کائن الی یوم القیامة،حدیچ:2191السنن الکبری للبیھقی:91/7،حدیث:۔۔۔۔۔۔)

اور اس سائلہ سے بھی میری گزارش یہی ہے کہ آج کے یہ دڑھیوں والے ویسے نہیں جو پہلے ستر کی دہائیوں میں تھے، اور آج کی یہ نقاب اوڑھنے والیاں بھی اس طرح کی نہیں ہیں جو پہلے ستر کی دہائیوں میں تھیں۔ اور انسان اپنے ماحول و معاشرے کا قیدی ہے۔ اور ہم سب اس فتنہ و فساد سے متاثر ہوتے ہیں جو ہمارے اردگرد سر اٹھاتے ہیں۔ اللہ سے دعا ہے کہ ہمیں اس سے محفوظ رکھے۔ بہرحال ہر معالج اور مریضہ پر فرض ہے کہ دونوں ہی اللہ کی حدود کا خیال رکھیں۔ مرد کے لیے حلال نہیں کہ عورت کے محرم یا غیر محرموں کی غیر موجودگی میں اس کا علاج کرے۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل، خواتین کا انسائیکلوپیڈیا

صفحہ نمبر 771

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ