السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا عورت کے لیے جائز ہے کہ رسائل یا فلموں وغیرہ میں عریاں تصاویر دیکھیے؟ (بلیو پرنٹ فلموں کا حکم)
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اجنبی عورت کی عریاں تصاویر دیکھنا جائز نہیں ہے اور نہ ایسی فلمیں یا رسائل خریدنا جائز ہے جن میں ایسی تصویریں ہوں۔ بلکہ انہیں جلا کر ضائع کر دینا چاہئے تاکہ یہ برائی اور فحش کاری پھیلنے نہ پائے۔ یہ رسائل اور فلمیں پھیلانے کے بڑے اسباب اور ذرائع ہیں۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب