سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(1094) اجنبی مرد و عورت کا ایک دوسرے کو دیکھنا حرام ہے؟

  • 18701
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 768

سوال

(1094) اجنبی مرد و عورت کا ایک دوسرے کو دیکھنا حرام ہے؟

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا جنبی مرد عورت کا ایک دوسرے کو دیکھنا حرام ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ہاں، یہ حرام ہے۔ صحیح مسلم میں حضرت جریر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اچانک نظر پڑ جانے کے متعلق دریافت کیا تو آپ نے فرمایا: "اصرف بصرك"’’اپنی نظر پھیر لو۔‘‘

كنت على ابن آدم حظة من الزنا، مدرك ذلك لا محالة، العينان تزنيان وزناهما النظر

’’ابن آدم پر اس کے زنا کا ایک حصہ لکھ دیا گیا ہے، جسے وہ لازما پا کے رہے گا۔ آنکھیں زنا کرتی ہیں، ان کا زنا دیکھنا ہے۔‘‘

سنن ابی داؤد اور ترمذی میں جناب بردہ اسلمی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت علی رضی اللہ عنہ سے فرمایا:

’’اے علی! (پہلی) نظر کے پیچھے دوسری نظر مت لگا۔ تیرے لیے پہلی تو درست ہے، دوسری کا تجھے حق نہیں ہے۔‘‘ (سنن ابی داود،کتاب النکاح،باب فیما یومر من غض البصر،حدیث:2149سنن الترمذی،کتاب الادب،باب نظرۃ المفاجاۃ،حدیث:2777ومسند احمد بن حنبل:351/5،حدیث:23024۔)

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل، خواتین کا انسائیکلوپیڈیا

صفحہ نمبر 768

محدث فتویٰ

تبصرے