السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
اجنبی عورت اگر بوڑھی ہو تو اس کے ساتھ مصافحہ کا کیا حکم ہے اور اسی طرح اگر وہ اپنے ہاتھ پر کوئی کپڑا وغیرہ لپیٹ کر یہ کام کرے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
عورتوں کا اپنے غیر محرموں سے مصافحہ تو مطلقا ناجائز ہے خواہ وہ جواب ہوں یا بوڑھی، اور مقابلے میں کوئی جواب ہو یا بوڑھا۔کیونکہ اس میں ان دونوں کے لیے فتنے کا ڈر ہے۔ آپ علیہ السلام سے صحیح سند سے ثابت ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ:
إننى لا أصافح النساء
’’میں عورتوں سے ہاتھ نہیں ملاتا۔‘‘ (سنن النسائی،کتاب البیعة،باب بیعة النساء،حدیث:4181،سنن ابن ماجہ،کتاب الجھاد،باب بیعة النساء،حدیث:2874ومسند احمد بن حنبل:353/6،حدیث:27051۔)
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ:
’’اللہ کی قسم! رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاتھ نے کبھی کسی عورت کے ہاتھ کو نہیں چھوا۔ آپ کی ان سے بیعت زبانی ہوا کرتی تھی۔‘‘ (صحیح بخاری،کتاب الطلاق،باب اذااسلمت المشرکة۔۔۔۔۔،حدیث:4983،وصحیح مسلم،کتاب الامارۃ،باب کیفیة بیعة النساء،حدیث:1866وسنن ابن ماجہ،کتاب الجھاد،باب بیعة النساء،حدیث:2875۔)
اور اس میں بھی کوئی فرق نہیں ہے کہ مصافحہ کرنے والی اپنے ننگے ہاتھ سے مصافحہ کرے یا اس پر کوئی کپڑا لپیٹا ہو۔ فتنے سے بچاؤ کے پیش نظر اور دیگر عمومی دلائل کا تقاضا یہی ہے کہ یہ عمل ناجائز ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب