سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(1078) بوڑھی عورت کے ساتھ مصافحہ کرنا

  • 18685
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-18
  • مشاہدات : 644

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

اجنبی عورت اگر بوڑھی ہو تو اس کے ساتھ مصافحہ کا کیا حکم ہے اور اسی طرح اگر وہ اپنے ہاتھ پر کوئی کپڑا وغیرہ لپیٹ کر یہ کام کرے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

عورتوں کا اپنے غیر محرموں سے مصافحہ تو مطلقا ناجائز ہے خواہ وہ جواب ہوں یا بوڑھی، اور مقابلے میں کوئی جواب ہو یا بوڑھا۔کیونکہ اس میں ان دونوں کے لیے فتنے کا ڈر ہے۔ آپ علیہ السلام سے صحیح سند سے ثابت ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ:

إننى لا أصافح النساء

’’میں عورتوں سے ہاتھ نہیں ملاتا۔‘‘ (سنن النسائی،کتاب البیعة،باب بیعة النساء،حدیث:4181،سنن ابن ماجہ،کتاب الجھاد،باب بیعة النساء،حدیث:2874ومسند احمد بن حنبل:353/6،حدیث:27051۔)

سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ:

’’اللہ کی قسم! رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاتھ نے کبھی کسی عورت کے ہاتھ کو نہیں چھوا۔ آپ کی ان سے بیعت زبانی ہوا کرتی تھی۔‘‘ (صحیح بخاری،کتاب الطلاق،باب اذااسلمت المشرکة۔۔۔۔۔،حدیث:4983،وصحیح مسلم،کتاب الامارۃ،باب کیفیة بیعة النساء،حدیث:1866وسنن ابن ماجہ،کتاب الجھاد،باب بیعة النساء،حدیث:2875۔)

اور اس میں بھی کوئی فرق نہیں ہے کہ مصافحہ کرنے والی اپنے ننگے ہاتھ سے مصافحہ کرے یا اس پر کوئی کپڑا لپیٹا ہو۔ فتنے سے بچاؤ کے پیش نظر اور دیگر عمومی دلائل کا تقاضا یہی ہے کہ یہ عمل ناجائز ہے۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل، خواتین کا انسائیکلوپیڈیا

صفحہ نمبر 758

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ