السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
مردوں کے لیے عورتوں کے ساتھ مصافحہ کرنے کا کیا حکم ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
عورتوں سے مصافحہ کے مسئلہ میں کچھ تفصیل ہے۔ اگر یہ عورتیں اس مرد کے لیے محرم ہوں مثلا ماں، بیٹی، بہن، خالہ، پھوپھی اور خود اس کی بیوی، تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔ اور اگر یہ عورتیں غیر محرم ہوں تو جائز نہیں ہے۔ کیونکہ ایک عورت نے اپنا ہاتھ نبی علیہ السلام کی طرف بڑھایا کہ آپ اس سے مصافحہ کر لیں، تو آپ نے فرمایا: إننى لا أصافح النساء ’’میں عورتوں سے ہاتھ نہیں ملاتا۔‘‘ (سنن النسائی،کتاب البیعة،باب بیعة النساء،حدیث:4181،سنن ابن ماجہ،کتاب الجھاد،باب بیعة النساء،حدیث:2874ومسند احمد بن حنبل:353/6،حدیث:27051۔)
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ:
’’اللہ کی قسم! رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاتھ نے کبھی کسی (اجنبی) عورت کا ہاتھ نہیں چھوا، اور آپ ان سے صرف زبانی بیعت لیتے تھے۔‘‘ (صحیح بخاری،کتاب الطلاق،باب اذااسلمت المشرکۃ،حدیث:4983صحیح مسلم،کتاب الامارۃ،باب کیفیۃ بیعۃ،حدیث:1866وسنن ابن ماجہ،کتاب الجھاد،باب بیعۃ النساء،حدیث:2875۔)
الغرض عورت کے لیے جائز نہیں ہے کہ اپنے محارم کے علاوہ دوسروں سے ہاتھ ملائے اور نہ کسی مرد کے لیے جائز ہے کہ اپنی محرم عورتوں کے علاوہ دوسروں سے مصافحہ کرے، جیسا کہ اوپر کی احادیث میں بیان ہوا ہے۔نیز اس میں فتنے کا ڈر بھی ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب