السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
میں ایک حکومتی ادارے میں کام کرتی ہوں جہاں لوگوں کی رقمیں جمع ہوتی ہیں۔ پھر ان رقموں ہی میں سے کارکنوں کو ان کا حق الخدمت بذریعہ بنک ادا کیا جاتا ہے۔ میرا کام یہ ہوتا ہے کہ ان رقوم کے چیک خزانہ میں جمع کراتی ہوں، پھر وہاں سے رقم بذریعہ چیک واپس آتی ہے۔ میرے اس کام کی شرعی حیثیت کیا ہے؟ کیا میں اپنا تبادلہ اسی ادارے کے کسی اور شعبے میں کرا لوں؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اس کام میں کوئی حرج نہیں ہے، اور آپ کو کوئی ضرورت نہیں کہ کسی اور شعبے میں اپنا تبادلہ کرائیں۔ بنک اس محکمے میں صرف اس شخص کے وکیل کا کرتا ہے، جو چیک لکھتا ہے کہ یہ چیک محکمے کے فلاں حساب میں جمع کیے جائیں اور یہ سارا مال حکومت ہی کا ہوتا ہے۔ اور حکومتی محکموں کے مختلف شعبوں کے مابین کوئی سودی لین دین نہیں ہوتا ہے اور یہ مال سراسر حکومت کا مال ہوتا ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب