سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(1053) قیمت دے دینا اور سونا وصول نہ کرنا

  • 18660
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-29
  • مشاہدات : 632

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک شخص دکاندار کو اپنا سونا بیچتا ہے، اور پھر اس سے اسی رقم کے قریب قریب اس کا سونا خریدتا ہے۔ خریدار اپنے خریدے گئے سونے کی ادائیگی فروخت کیے گئے سونے سے کر دیتا ہے، مگر دکاندار سے اپنا خریدا ہوا سونا وصول نہیں کرتا۔ اس کا کیا حکم ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

یہ جائز نہیں ہے، کیونکہ اس نے اپنی چیز قیمتا فروخت کی اور پھر اس کے عوض وہ چیز خریدی جیسے ادرھار بیچنا جائز نہیں۔ فقہاء نے اس کے حرام ہونے کی صراحت کی ہے۔ کیونکہ یہ ان ممنوعہ بیوع کے لیے حیلہ بن سکتی ہے، جنہیں اس انداز میں وصول کیے بغیر ادھار نہیں بیچا جا سکتا، بالصوص جب کہ اس میں ربا الفضل یا ربا النسیئہ ہو سکتا ہے۔ ربا الفضل یہ ہے کہ سونا چاندی یا مطعومات کو زیادتی کے ساتھ بیچا جائے۔ اور ربا النسیئہ (ادھار کا سود) یہ ہے کہ جن چیزوں کو بیع کے وقت قبضہ میں لینا شرط ہے، اسے وصول کرنے میں تاخیر کر دی جائے۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل، خواتین کا انسائیکلوپیڈیا

صفحہ نمبر 738

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ