السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
قیمت وصول کرنے سے پہلے ہی سونا دے دینا کہ وہ عنقیرب ادا کر دے گا، اس کا کیا حکم ہے؟ بالخصوص جب یہ معاملہ کسی قریبی کے ساتھ ہو؟ اگر اعتماد نہ کیا جائے تو قطع رحمی کی صورت پیدا ہو جانے کا اندیشہ ہو؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اس بارے میں ایک اصول و قاعدہ یاد رکھنا چاہئے کہ سونا اسی صورت میں بیچنا درست ہو سکتا ہے جب اس کی قیمت پوری کی پوری وصول کر لے۔ اس میں قریبی یا دور والے کی بات نہیں ہے۔ اللہ کے دین میں الفتیں نہیں چلتی ہیں۔ اگر وہ عزیز اللہ کی اطاعت کی وجہ سے ناراض ہوتا ہے تو ہونے دو۔ اس میں وہی ظالم اور گناہگار ہو گا جو تم سے معصیت کا کام کرانا چاہتا ہے۔ آپ جب اس کے ساتھ حرام معاملہ نہیں کرنا چاہتے تو آپ حق پر ہیں، وہی گناہ گار ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب