سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(1035) حائضہ اور نفاس والی کے بدن کی نجاست

  • 18642
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-25
  • مشاہدات : 914

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا ایام مخصوصہ کے بعد طہارت کے وقت عورت کو اپنے کپڑے تبدیل کرنے ضروری ہیں جبکہ انہیں کوئی خون اور نجاست وغیرہ نہ لگی ہو؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

نہیں اسے لباس تبدیل کرنا ضروری نہیں ہے، کیونکہ حیض بدن کو پلید نہیں کرتا۔ بلکہ حیض کا خون جہاں لگے صرف وہ جگہ پلید ہوتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ آپ علیہ السلام نے عورتوں کو حکم دیا تھا کہ جب ان کے کپڑے کو حیض کا خون لگ جائے تو وہ اسے اچھی طرح دھو لیں اور پھر اس میں نماز پڑھیں۔‘‘ (صحیح بخاری،کتاب الوضوء،باب غسل الدم،حدیث:226وصحیح مسلم،کتاب الحیض،باب المستحاضة وغسلھا وصلاتھا،حدیث:333سنن ابی داود،کتاب الطہارۃ،باب من روی ان الحیضة اذا ادبرت لا تدع الصلاۃ،حدیث:282وسنن الترمذی،ابواب الطہارۃ،باب المستحاضة،حدیث:125۔)

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل، خواتین کا انسائیکلوپیڈیا

صفحہ نمبر 727

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ