سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(1031) بلا وضو قرآن پکڑنا اور پڑھنا

  • 18638
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-24
  • مشاہدات : 715

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

 کیا قرآن مجید کو بلا وضو پکڑنا اور اس کی قراءت کرنا جائز ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

قرآن مجید بلا وضو تلاوت کر لینا جائز ہے۔ کیونکہ ایسی کوئی نص کتاب و سنت میں نہیں آئی ہے جس سے ثابت ہو کہ بلا وضو قرآن کریم کی تلاوت نہیں ہو سکتی۔ اور اس میں مرد عورت، باوضو اور بے وضو، بلکہ عورت کے لیے حائضہ اور غیر حائضہ کا بھی کوئی فرق نہیں ہے۔ اس کے دلائل میں سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کی حدیث ہے کہ:

أن النبى صلى الله عليه وسلم كان يذكر الله فى كل احواله

’’نبی صلی اللہ علیہ وسلم اپنے تمام حالات میں اللہ کا ذکر کیا کرتے تھے۔‘‘

اور حائضہ عورت شرعی طور پر اس بات کی پابند ہے کہ نماز نہ پڑھے۔ اور اس کے لیے ان دنوں میں نماز نہ پڑھنے کی بڑی حکمتیں ہیں، جیسے کہ وہ ایام شروع ہونے سے پہلے اس کے پڑھنے کی پابند تھی۔ تو ہمارے لیے پڑھنے کی بڑی حکمتیں ہیں، جیسے کہ وہ ایام شروع ہونے سے پہلے اس کے پڑھنے کی پابند تھی۔ تو ہمارے لیے جائز نہیں کہ ہم اس کے لیے نماز کے ساتھ ملحق عطادت کی پابندی بھی لگا دیں، جبکہ اس پر صرف نماز نہ پڑھنے کی پابندی لگائی گئی ہے۔ اسے نماز کے علاوہ اور کسی چیز سے منع نہیں کیا گیا ہے۔ لہذا اللہ تعالیٰ نے جس بات میں وسعت دی ہے ہم بھی وسعت دیں گے۔ اور میں ایسے مواقع پر سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کی وہ حدیث بیان کیا کرتا ہوں، جبکہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ سفر حج میں تھیں۔ مکہ کے قریب مقام سرف پر پڑاؤ ہوا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدہ کو دیکھا کہ ایام آ جانے کی وجہ سے رو رہی ہیں، تو آپ نے ان سے فرمایا:

اصنعى يصنع الحاج غير الا تطوفى ولا تصلى

’’تم وہ سب کچھ کرو جو حاجی کرتا ہے، سوائے اس کے کہ طواف نہیں کر سکتی ہو، نماز نہیں پڑھ سکتی ہو۔‘‘ فتویٰ میں بیان کیے گئے الفاظ سنن ابی داود اور السنن الکبری للبیھقی کی روایات کے ہیں البتہ ان میں سیدہ کے رونے کا ذکر نہیں ہے جن روایات میں رونے کا ذکر ہے وہ الفاظ کے معمولی فرق کے ساتھ دیگر کتب احادیث میں موجود ہیں۔

تو آپ علیہ السلام نے انہیں قراءت قرآن سے منع نہیں فرمایا ہے اور نہ مسجد حرام میں داخل ہونے سے۔ (یہ آخری جملہ شاید درست نقل نہیں ہوا ہے حائضہ کے لیے مسجد میں داخل ہونا جائز نہیں ہے۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل، خواتین کا انسائیکلوپیڈیا

صفحہ نمبر 725

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ