سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(994) باپردہ عورتوں کا بیوٹی پالر جانا

  • 18601
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 829

سوال

(994) باپردہ عورتوں کا بیوٹی پالر جانا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا پردہ دار بہنوں کے لیے جائز ہے کہ بیوٹی پارلر قسم کی جگہوں میں جائیں جہاں بالوں کی کٹنگ اور رنگ وغیرہ تبدیل کیے جاتے ہیں؟ خیال رہے یہ وہاں کسی حرام کی مرتکب نہیں ہوتیں۔ یا انہیں وہاں نہیں جانا چاہئے کہ ان جگہوں پر حرام کام بھی ہوتے ہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

خاتون کے لیے بہتر یہ ہے کہ وہ ایسا کام کرنے والی عورت کو اپنے گھر میں بلا لے اور خود وہاں نہ جائے۔ لیکن اگر جائے تو اسے امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کا فریضہ بھی ادا کرنا چاہئے۔ صحیح مسلم میں حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے آیا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جو تم میں سے کوئی برائی دیکھے تو چاہئے کہ اسے اپنے ہاتھ سے روکے، اگر اس کی طاقت نہ ہو تو اپنی زبان سے کہے، اگر اس کی بھی ہمت نہ ہو تو دل سے (برا جانے)، اور یہ ایمان کا کمزور ترین درجہ ہے۔‘‘ (صحیح مسلم،کتاب الایمان،باب بیان کون النھی عن المنکر من الایمان وان الایمان یزید وینقص،حدیث:49سنن ابی داود،کتاب الصلاۃ،باب الخطبۃ یوم العید،حدیث:1140وسنن النسائی،کتاب الایمان وشرائعہ،باب تفاضل اھل الایمان،حدیث:5008وسنن ابن ماجہ،کتاب الفتن،باب الامر بالمعروف والنھی عن المنکر،حدیث:4013۔)

اور چاہئے کہ یہ عورت کا کام اخلاق و حکمت سے کیا جائے۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

وان الرفق ما كان الرفق في شيء إلا زانه وما نزع من شيء إلا شانه

’’نرمی جس چیز میں بھی ہو اسے مزین اور خوبصورت بنا دیتی ہے، اور جس کسی چیز سے نکال لی جائے اسے عیب دار کر دیتی ہے۔‘‘ (صحیح مسلم،کتاب البروالصلۃ والاداب،باب فضل الرفق،حدیث:2594ومسند احمد بن حنبل:125/6،حدیث:24982)فضیلۃالشیخ نے روایت بالمعنی بیان کی ہے البتہ الفاظ میں معمولی فرق ہے۔)

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل، خواتین کا انسائیکلوپیڈیا

صفحہ نمبر 702

محدث فتویٰ

تبصرے