سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(977) عورتوں کا موجودہ دور کے مطابق بال کٹوانا

  • 18584
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-23
  • مشاہدات : 590

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا عورت کے لیے جائز ہے کہ موجودہ دور کے مطابق بال بنوائے؟ اور اس میں یہ نیت ہرگز نہیں کہ کافروں کے ساتھ مشابہت ہو مگر صرف اپنے شوہر کے لیے۔ اور عورت بحمداللہ دینی آداب کی پابند ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جہاں تک میری معلومات کا تعلق ہے، بال بنوانے پر کافی خرچ آتا ہے، تو اس طرح سے بال بنوانے میں مال کا ضیاع ہے۔ میں اپنی مسلمان خواتین کو نصیحت کروں گا کہ اس طرح کی خوشنمائی سے دور رہیں۔ عورت کو اپنے شوہر کے لیے اس طرح سے زینت کرنی چاہئے کہ اس پر اس طرح سے روپیہ ضائع نہ ہو۔ نبی علیہ السلام نے مال ضائع کرنے سے منع فرمایا ہے۔ ہاں اگر کسی بال سنوارنے والی کے پاس، جو مناسب رقم سے یہ کام کرتی ہو، اور عورت اپنے شوہر کے لیے کرے تو اس میں کوئی حرج بھی نہیں ہے۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل، خواتین کا انسائیکلوپیڈیا

صفحہ نمبر 694

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ