سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(969) ضرورت کے تحت عورتوں کا بال کٹوانا

  • 18576
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 632

سوال

(969) ضرورت کے تحت عورتوں کا بال کٹوانا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ضرورت کے تحت عورت اپنے بال چھوٹے کروائے تو اس کا کیا حکم ہے؟ مثلا برطانیہ میں کچھ عورتوں کا خیال ہے کہ گھنے بالوں کا دھونا، جبکہ موسم بھی سرد ہوتا ہے، ان کے لیے بہت مشکل ہوتا ہے، اس لیے وہ اپنے بال چھوٹے کرا لیتی ہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگر بات فی الواقع ایسے ہی ہو جیسے کہ آپ نے ذکر کی ہے تو ان کے لیے جائز ہے کہ صرف حسب ضرورت بال چھوٹے کرا سکتی ہیں۔ لیکن کافر عورتوں کی مشابہت اور ان کی نقالی میں ایسا کرنا جائز نہیں ہے، کیونکہ نبی علیہ السلام کا فرمان ہے:

من تشبه بقوم فهو منهم

’’جو کسی قوم کی مشابہت اپنائے تو وہ ان ہی میں سے ہے۔‘‘ (سنن ابی داود،کتاب اللباس،باب فی لبس الشھرۃ،حدیث:4031ومسند احمد بن حنبل:2/50،حدیث:5115،5114۔)

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل، خواتین کا انسائیکلوپیڈیا

صفحہ نمبر 686

محدث فتویٰ

تبصرے