السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
میری والدہ بتاتی ہے کہ جہالت کے دنوں میں جبکہ علم کی روشنی نہ تھی، اس نے اپنے نچلے جبڑے پر ایک لکیر سی بنائی تھی جو کامل شعور طور پر وَشم اور گودنا نہ تھی اور معلوم نہ تھا کہ یہ عمل حرام ہے یا حلال۔ اب ہم نے سنا ہے کہ گدوانے والی معلونہ ہے۔ تو اب کیا ہو؟ اللہ آپ کو جزائے خیر دے۔
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
گودنے، گدوانے کا عمل جسم میں کہیں بھی ہو حرام ہے، خواہ یہ کامل ہو یا غیر کامل۔ آپ کی والدہ پر واجب ہے کہ اگر کوئی خاص ضرر اور نقصان نہ ہوتا ہو تو اس کا زالہ کر دے اور ساتھ ہی ماضی میں جو کچھ ہو چکا ہے اس سے توبہ اور استغفار کرے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب