السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
دانتوں کو اس طرح ترشوانا کہ ان کے درمیان کچھ خلا ہو جائے، اس کا کیا حکم ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
یہ کام حرام ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے:
(۔۔۔ والمتظجات للحسن الغيرات لخلق الله)
’’لعنت ہے ایسی عورتوں پر جو اپنے دانتوں کو کریدتی یا ان میں خلا پیدا کرواتی ہیں، اللہ کی خلقت اور پیدائش میں حسن و زیبائش کے لیے تغییر کرتی ہیں۔‘‘ (صحیح بخاری،کتاب اللباس،باب المتفلجات للحسن،حدیث:5587وصحیح مسلم،کتاب اللباس والزینة،باب تحریم فعل الواصلة والمستوصلة،حدیث:2124والسنن الکبری للبیھقی:312/7،حدیث:14610۔)
یہ عمل اللہ کی خلقت اور پیدائش میں تغییر ہے اور بے قیمت حقیر کام میں مشغول ہونا ہے، اور اس میں وقت کا ضیاع بھی ہے۔ جبکہ ضروری ہے کہ انسان اپنے وقت کو کسی ایسے کام میں صرف کرے جو اس کے لیے نفع آور ہو۔ اور دانتوں میں خلا پیدا کرنا ایک معنی میں دوسروں کے لیے دھوکہ دہی ہے اور تدلیس ہے کہ انسان اپنے آپ کو عمر میں چھوٹا ظاہر کرنا چاہتا ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب