سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(952) ابروؤں کے بال ہلکے کر لینے کا کیا حکم ہے؟

  • 18559
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 608

سوال

(952) ابروؤں کے بال ہلکے کر لینے کا کیا حکم ہے؟

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

 ابروؤں کے بال ہلکے کر لینے کا کیا حکم ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ابروؤں کے بالوں کا نوچنا حرام ہے بلکہ ایک کبیرہ گناہ ہے۔ کیونکہ یہ نص اور صراحت ہے جس کے مرتکب پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے لعنت کی ہے۔ البتہ انہیں کاٹنا یا مونڈنا تو اسے بعض اہل علم نے مکروہ کہا ہے اور بعض نے اس سے بھی منع فرمایا ہے اور اسے نمص (یعنی نوچنے) ہی میں شمار کرتے ہیں۔ ان کے بقول "نمص" صرف نوچنے ہی سے خاص نہیں ہے بلکہ چہرے کے بالوں کی ہر وہ تغییر جس کی اللہ نے اجازت نہیں دی ہے، اس کو شامل ہے۔

اور جو ہم سمجھتے ہیں وہ یہی ہے کہ عورت کو اس کام سے بچنا چاہئے، سوائے اس صورت کے کہ بال بہت زیادہ ہوں جو آنکھ پر آ کر نظر کو متاثر کرتے ہوں تو اس اذیت کو دور کرنے کی غرض سے انہیں کٹ لے تو جائز ہے۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل، خواتین کا انسائیکلوپیڈیا

صفحہ نمبر 679

محدث فتویٰ

تبصرے