السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
بعض عورتیں ہیں، اللہ انہیں ہدایت دے، وہ اپنی چھوٹی بچیوں کو بڑا مختصر لباس پہناتی ہیں، اس سے ان کی پنڈلیاں ننگی ہوتی ہیں، جب ان کی ماؤں کو کوئی نصیحت کی جاتی ہے تو جواب دیتی ہیں: ہم بھی اس سے پہلے اسی طرح پہنا کرتی تھیں، اس نے ہمیں تو کوئی نقصان نہیں پہنچایا اور ہم بڑی ہو گئی ہیں۔ اس بارے میں آپ کی کیا رائے ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
میں سمجھتا ہوں کہ چھوٹی بچی کو بھی اس طرح مختصر لباس نہیں پہنانا چاہئے کیونکہ اگر وہ اس کی عادی ہو گئی تو یہ ہمیشہ اسے ہی اپنائے گی اور یہ لباس اس کے لیے ایک عام اور معمول کی بات ہو گی۔ لیکن اگر اسے با حیا اور با وقار لباس کا عادی بنایا جائے تو بڑی ہو کر وہ اسی کی عادی ہو گی۔
میں اپنی مسلمان بہنوں کو نصیحت کروں گا کہ باہر کے دشمنان دین کا لباس چھوڑ دیں، اور اپنی چھوٹی بچیوں کو بھی کامل اور ساتر (چھپا لینے والے) لباس کا عادی بنائیں اور یہ کہ وہ حیا دار بنیں۔ اور حیا ایمان کا حصہ ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب