السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
لباس شہرت کا کیا حکم ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
ایک مسلمان خاتون کے لیے جائز نہیں ہے کہ محض رواج اور فیشن کی بنیاد پر اپنے کپڑے اور ان کے رنگ انتخاب کرے، بلکہ بحیثیت لباس انتخاب کیا جائے۔ تاہم حسن و جمال کی جائز حد تک رعایت رکھنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔ ’’حرج اور منع‘‘ وہاں اور اس وقت ہے جب وہ یہ کام اس غرض اور انداز سے کرے کہ لوگوں کی نظریں اس کی طرف اٹھیں اور ان کی بھوکی نظریں اس کے فتنے میں مبتلا ہوں۔ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
مَنْ لَبِسَ ثَوْبَ شُهْرَةٍ فِي الدُّنْيَا أَلْبَسَهُ اللَّهُ ثَوْبَ مَذَلَّةٍ يَوْمَ الْقِيَامَةِ
’’جو کوئی دنیا میں شہرت والا لباس پہنے گا، اللہ تعالیٰ قیامت کے روز اسے ذلت اور رسوائی کا لباس پہنائے گا، پھر وہ اس لباس میں جہنم میں دہکایا جائے گا۔‘‘ (سنن ابن ماجہ،کتاب اللباس،باب من لبس شھرۃمن الثیاب،حدیث:3507،وسنن ابی داود،کتاب اللباس،باب فی لبس الشھرۃ،حدیث:4029ومسند احمد بن حنبل:92/2،حدیث:5664)فتویٰ میں بیان کردہ الفاظ سنن ابن ماجہ کے ہیں۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب