سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(932) عورت کا کرتہ پہننا

  • 18539
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 773

سوال

(932) عورت کا کرتہ پہننا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

عورتیں جو آج کل "کرتہ" نامی لباس استعمال کرتی ہیں، اس کا کیا حکم ہے؟ حلال ہے یا حرام؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

آج کل ’’کرتہ‘‘ نامی جو لباس معروف ہوا ہے اس کا پہننا جائز نہیں ہے۔

صحیح مسلم میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے:

صنفان من اهل النار من امتى لم ارهما بعد نساء كاسيات عاريات مائلات مميلات على رؤوسهن كأسنمة البخت المائلة لا يدخلن الجنة ولا يجدن ريحها و رجال معهم سياط مثل أذناب البقر يضربون بها عباد الله

’’میری امت میں دو قسم کے لوگ جہنمی ہوں گے، میں نے ابھی تک انہیں دیکھا نہیں ہے۔ عورتیں ہوں گی کپڑے پہنے ہوئے مگر تنگی، دوسرے کو اپنی طرف مائل کرنے والی، ان کے سروں کے جوڑے ایسے ہوں گے جیسے کہ بختی اونٹنیوں کے کوہان، یہ جنت میں داخل بھی نہ ہوں گی بلکہ اس کی خوشبو تک نہیں پا سکیں گی۔ اور مرد ہوں گے، ان کے پاس کوڑے ہوں گے جیسے کہ بیلوں کی دمیں ہوں، اللہ کے بندوں کو ان کے ساتھ مارتے پھرتے ہوں گے۔‘‘ ([1])

اس فرمان کی تفسیر یہی کی گئی ہے کہ یہ عورتیں ایسے لباس پہنتی ہوں گی جو ان کی ستر پوشی نہیں کرتے ہوں گے۔ کہنے کو تو یہ کپڑے پہنے ہوں گی مگر فی الحقیقت عریاں اور بے لباس ہوں گی، مثلا اتنا مہین اور باریک لباس جس سے ان کے جسم کا رنگ جھلکتا ہو گا، یا تنگ اور فٹ لباس جو ان کے انگ انگ مثلا سرین اور بازوؤں وغیرہ کا حجم اور جسامت ظاہر کرتا ہو گا۔ چاہئے کہ عورت کا لباس ایسا موٹا اور کھلا ہو جو اسے چھپا لے، اس کے جسم اور اعضاء کی جسامت ظاہر نہ کرے۔ ایک پہلو اس مسئلے کا یہ ہے۔

اس کا دوسرا پہلو یہ ہے کہ اس میں فرنگی عورتوں کے ساتھ مشابہت ہے۔ اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرما ہے:

مَنْ تَشَبَّهَ بِقَوْمٍ فَهُوَ مِنْهُمْ

’’جو کسی قوم کی مشابہت اختیار کرے تو وہ ان ہی میں سے ہوا۔‘‘ (سنن ابی داود،کتاب اللباس،باب فی لبس الشھرۃ،حدیث:4031ومسند احمد بن حنبل:50/2،حدیث:5115،5114۔)

اور یہ الفاظ بھی آئے ہیں:

لَيْسَ مِنَّا مَنْ تَشَبَّهَ بِغَيْرِنَا

’’جو ہمارے غیر کی مشابہت اپنائے وہ ہم میں سے نہیں۔‘‘ (سنن الترمذی،کتاب الاستئذان،باب کراھیۃاشارۃالید بالسلام،حدیث:2695ومسند احمد بن حنبل:199/2،ھدیث:6875۔)

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب


احکام و مسائل، خواتین کا انسائیکلوپیڈیا

صفحہ نمبر 666

محدث فتویٰ

تبصرے