سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(918) نابالغ بچیوں کا پردہ نہ کرنا

  • 18525
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-20
  • مشاہدات : 614

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

جو بچیاں ابھی بالغ نہ ہوئی ہوں ان کے متعلق کیا حکم ہے، کیا وہ بے پردہ نکل سکتی ہیں؟ اور کیا انہیں اوڑھنی کے بغیر نماز پڑھنا جائز ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ان بچیوں کے سرپرستوں اور ذمہ داروں پر واجب ہے کہ انہیں اسلامی آداب کا پابند بنائیں۔ چاہئے کہ انہیں حکم دیں کہ اپنی زینت چھپا کے باہر نکلیں، تاکہ کوئی فتنہ پیدا نہ ہو، اور وہ بھی عمدہ اخلاق و آداب کی پابند بن جائیں، اور معاشرے میں کسی فساد کا باعث نہ بنیں۔ انہیں کہا جائے کہ اوڑھنی لے کر نماز پڑھیں۔ نابالغ لڑکی اگر اوڑھنی کے بغیر بھی نماز پڑھ لے گی تو نماز ہو جائے گی۔ کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے:

لَا يَقْبَلُ اللهُ صَلَاةَ حَائِضٍ إِلَّا بِخِمَارٍ

’’اللہ کسی بالغ لڑکی کی نماز اوڑھنی کے بغیر قبول نہیں فرماتا ہے۔‘‘ (سنن ابی داود،کتاب الصلاۃ،باب المراۃتصلی بغیر خمار،حدیث:641وسنن ابن ماجہ،کتاب الطہارۃوسننھا،باب اذاحاضت الجاریۃ لم تصل الابخمار،حدیث:655وسنن الترمذی،ابواب الصلاۃ،باب لاتقبل صلاۃالمراۃالابخمار،حدیث:377ومسند احمد بن حنبل:218/6،حدیث:25867۔)

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل، خواتین کا انسائیکلوپیڈیا

صفحہ نمبر 650

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ