السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
دو عورتیں حمام میں تھیں کہ ایک نے اپنا بچہ دوسری کو پکڑایا، اور پھر اچانک دیکھا کہ اس پکڑنے والی کی چھاتی اس بچے کے منہ میں تھی، تو اس نے فورا اسے اپنے سے دور کر دیا اور کچھ معلوم نہیں کہ اس نے کچھ پیا بھی ہے یا نہیں۔ کیا اس صورت میں اس بچے کے لیے مذکورہ عورت کی لڑکیوں میں سے کسی کے ساتھ نکاح کر لینا جائز ہو گا یا نہیں؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اس صورت میں اس بچے کے لیے اس عورت کی کسی لڑکی سے شادی کرنا کوئی حرام نہیں ہے، یہ اس کی ماں نہیں بنی ہے، اور محض شک کی بنا پر ائمہ اربعہ میں سے کسی کے نزدیک بھی حرمت ثابت نہیں ہوتی۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب