سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(882) ممانی سے مصافحہ کرنا

  • 18489
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-06
  • مشاہدات : 748

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا میرے لیے جائز ہے کہ میں اپنی ممانی سے سلام یا مصافحہ کر لیا کروں؟ جبکہ میں نے اپنے ماموں کے ساتھ اپنی نانی کا دودھ پیا ہے، یا یہ میرے لیے ناجائز اور ممانی میرے لیے غیر محرم ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

آپ کے لیے جائز نہیں ہے کہ اپنے ماموں کی بیوی کا ہاتھ چھوئیں، خواہ آپ کی رضعات آپ کی نانی سے ثابت ہو یا نہ ہو۔ کیونکہ آپ اس کے لیے اجنبی اور غیر محرم ہو۔ صرف زبانی سلام یقینا جائز ہے۔ خواتین کی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بیعت کے سلسلہ میں نازل شدہ آیات کی تفسیر میں سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ:

ولا والله ما مست يده يده امراة فى المبايعة قط، ما بايعهن الا بقوله: قد بايعتك على ذلك

’’اللہ کی قسم! آپ علیہ السلام نے بیعت کے سلسلہ میں کسی عورت کے ہاتھ کو چھوا تک نہیں۔ آپ نے ان سے صرف زبانی بیعت لی، اور فرماتے ہیں: میں نے تجھ سے ان امور کی بیعت لے لی۔‘‘

اس طرح سیدہ امیمہ بنت رقیقہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ ’’میں اور دوسری عورتیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بیعت کی غرض سے آپ کے پاس حاضر ہوئیں تو ہم نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول! کیا آپ ہم سے مصافحہ نہیں فرمائیں گے؟ فرمایا: نہیں، میں عورتوں سے ہاتھ نہیں ملاتا۔ میرا ایک عورت سے بات کرنا (بغرض بیعت) اورسوعورتوں سے بات کرنا ایک ہی ہے۔ (مسند احمد بن حنبل:357/6،حدیث:27054(حدیث امیمۃبنت رقیقۃ رضی اللہ عنہا)المعجم الکبیر للطبرانی:186/24،حدیث:470۔)

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل، خواتین کا انسائیکلوپیڈیا

صفحہ نمبر 619

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ