سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(865) رضاعت کی بنا پر بہنوئی کو ابدی محرم بنانا

  • 18472
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-01
  • مشاہدات : 762

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میں اپنی ایک دینی بہن سے ملاقات کے لیے گئی۔ وہ اپنی بہن اور بہنوئی کے ساتھ ایک ہی گھر میں رہائش پذیر تھی۔ میں نے اچانک دیکھا کہ وہ اپنے بہنوئی کے سامنے آتی جاتی ہے اور اس سے کوئی حجاب نہیں کرتی۔ میں نے اس بارے میں اس سے بات کی تو اس کے بہنوئی نے کہا: میں اس کے والد کی وفات کے بعد سے بچپن ہی سے اس کی سرپرستی کر رہا ہوں، جبکہ اس کی والدہ نے ایک دوسرے آدمی سے شادی کر لی تھی۔ جب اس کی بہن بڑی ہوئی تو اس نے اپنی بہن کا دودھ پی لیا تھا جبکہ یہ بالغ ہو چکی تھی۔ سوال یہ ہے کہ آیا یہ رضاعت اس کے بہنوئی کو اس کے لیے ابدی محرم بنا سکتی ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

نہیں، یہ رضاعت اس لڑکی کو اپنے بہنوئی کے لیے ابدی محرم نہیں بنا سکتی۔ کیونکہ حدیث میں ہے،نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

لَا يُحَرِّمُ مِنَ الرَّضَاعِ إِلَّا مَا فَتَقَ الْأَمْعَاءَ فِي الثَّدْيِ ، وَكَانَ قَبْلَ الْفِطَامِ

’’یعنی وہی رضاعت محرم بناتی ہے جو انتڑیوں کو بڑھائے، اور دودھ چھاتی سے پیے، اور دودھ چھڑانے کی مدت سے پہلے پیا ہو۔‘‘

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل، خواتین کا انسائیکلوپیڈیا

صفحہ نمبر 607

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ