سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(862) نواسے کو دودھ سے پلانے پوتی نواسے کے لیے حلال ہے یا حرام؟

  • 18469
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-30
  • مشاہدات : 612

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک عورت نے اپنے نواسے کو اس کی ولادت کے بعد دو دن تک دودھ پلایا ہے، اور اب اس کی ایک پوتی ہے۔ سوال یہ ہے کیا یہ پوتی اس کے اس نواسے کے لیے حلال ہے یا نہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگر یہ دودھ پلانا پانچ یا اس سے زیادہ بار ہو چکا ہے تو یہ لڑکی اس لڑکے کے لیے حلال نہیں ہو سکتی۔ کیونکہ یہ لڑکا اس لڑکی کا رضاعی چچا بن گیا ہے۔ ہاں اگر یہ دودھ پینا پانچ بار نہیں ہوا تو حرام نہیں ہو گی۔

شریعت کی رو سے ایک رضعہ (ایک بار یا ایک چوسنی) سے مراد یہ ہے کہ بچہ ماں کی چھاتی اپنے منہ میں لے کر دودھ چوسنا شروع کر دے، تو جب تک وہ چھاتی کو اپنے منہ میں لے کر چوستا رہے یہ ایک رضعہ(ایک با ر یا ایک چوسنی) ہے۔ بغیر اس فرق کے کہ چھاتی کو منہ میں لیے رکھنے کا وقت تھوڑا ہو یا زیادہ۔ اگر بچہ اسے چھوڑ دے، سانس لینے کے لیے چھوڑے یا کھانسی کی وجہ سے یا ایک جانب سے دوسری جانب منتقل ہونے کے لیے، پھر دوبارہ چوسنے لگے تو یہ دوسری رضعہ اور دوسری بار ہو گی۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ