سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(850) حيض سے پاک ہونے کے بعد اور غسل سے پہلے رجوع کرنا

  • 18457
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-06
  • مشاہدات : 716

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کچھ حضرات کا کہنا ہے کہ اگر عورت تیسرے حیض سے پاک ہو گئی ہو مگر غسل نہ کیا ہو تو اس وقت شوہر کا اس کی طرف رجوع کرنا درست ہے، کیا یہ قول صحیح ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

یہ قول محل نظر ہے۔ کیونکہ اس موضوع کے تمام مسائل تیسرے حیض کا خون رک جانے سے متعلق ہیں، تو ضروری ہے کہ یہ بھی اسی سے متعلق ہو، اور جمہور اسی کے قائل ہیں اور قرآن کریم کا ظاہر بھی یہی ہے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے:

﴿وَبُعولَتُهُنَّ أَحَقُّ بِرَدِّهِنَّ فى ذ‌ٰلِكَ...﴿٢٢٨﴾... سورةالبقرة

’’اور ان کے شوہر اس دوران میں انہیں لوٹا لینے کے زیادہ حق دار ہیں۔‘‘

اور قبل ازیں قروء کے متعلق بیان ہو چکا ہے کہ خون رک جائے تو یہ کیفیت طہر کے بعد کی ہے،  قروء میں سے نہیں ہے، کیونکہ ’’قروء‘‘ سے مراد حیض ہے۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل، خواتین کا انسائیکلوپیڈیا

صفحہ نمبر 597

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ