السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
اگر پہلے شوہر نے تین طلاقیں دی ہوں اور پھر دوسرا شوہر اس سے بحالت حیض ملاپ کرے یا اگر وہ خصی ہو یا اس کے خصیتین کچلے ہوں اور ملاپ کرے تو کیا وہ عورت پہلے شوہر کے لیے حلال ہو جائے گی؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
موفق اور اس کے شارح کے نزدیک یہ ہے کہ یہ صورت اسے پہلے شوہر کے لیے حلال بنا دے گی کہ حقیقت وطی (مباشرت) کا اعتبار کیا جائے گا۔ مگر مشہور قول یہ ہے کہ اس طرح عورت حلال نہیں ہو گی۔ مگر میرے نزدیک اس میں اشکال ہے۔ میں کسی بھی قول کو راجح نہیں کہہ سکتا۔
اور خصی اور جس کے خصیتین کچلے ہوئے ہوں، یا اس طرح کے مرد کی مباشرت سے اگر فی الواقع یہ عمل ثابت ہوا ہو تو عورت حلال ہو جائے گی، کیونکہ وہ لازمی شرط جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمائی ہے ثابت ہو چکی ہے یعنی (زوجین) کا ایک دوسرے سے متلذذ ہونا۔‘‘ (صحیح بخاری،کتاب الشھادات،باب شھادۃالمختبیء۔۔۔۔۔،حدیث:2639وصحیح مسلم،کتاب النکاح،باب لاتحل المطلقة ثلاثا،حدیث:1433۔)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب