سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(848) عدت گزرنے کے بعد رجوع کرنا

  • 18455
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-06
  • مشاہدات : 760

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

اگر عورت کی عدت گزر جائے اور شوہر کہے کہ میں تو پہلے سے ہی تمہاری رجوع کر چکا ہوں، مگر بیوی اسے جھٹلاتی ہے، تو اس کا کیا حکم ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

صاحب "متن الزاد" اس طرف گئے ہیں کہ یہ بات عورت کی بات کی طرح ہے جب وہ ابتداء یہ کہے کہ میری عدت گزر چکی ہے پہلے اس سے کہ تو نے میری طرف رجوع کیا ہے۔ اس میں عورت کی بات معتبر ہے حتی کہ شوہر کوئی ایسا گواہ لائے جو بیان کرے کہ اس نے تکمیل عدت سے پہلے ہی رجوع کر لیا تھا، اور یہی بات صحیح ہے، اور اس میں کوئی فرق نہیں کہ مرد ابتداء کہے یا عورت اور قاعدہ یہ ہے کہ گواہ پیش کرنا مدعی کے ذمے ہوتا ہے، اور جو انکار کرے (مدعا علیہ) اس کے ذمے قسم آتی ہے، دعویٰ کرنے میں خواہ کوئی ابتداء کرے۔ تاہم فقہائے کرام مرد کی ابتداء اور عورت کی ابتداء کرنے میں فرق کرتے ہیں، اور اگر مرد ابتداء کرے تو اس کی بات قبول کی جاتی ہے۔ مگر یہ قول از حد ضعیف ہے۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل، خواتین کا انسائیکلوپیڈیا

صفحہ نمبر 596

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ