السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
اگر کوئی عورت صغیر السن ہو یا پاگل یا نادان ہو تو کیا اس کا خلع لینا درست ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
عورت اگر پاگل ہو تو اسے مالی معاملات میں تصرف کا کوئی حق نہیں ہے، خواہ اس کے ولی نے اجازت بھی دی ہو، اور نہ ہی ولی کو اسے ان امور میں کوئی اجازت دینی چاہئے کیونکہ اسے عقل و شعور ہی نہیں ہے۔ اور جو نادان ہو یا صغیر السن و تو ظاہر ہے کہ اس کا خلع لینا ولی کی اجازت کے بغیر درست نہیں ہے جیسے کہ دوسرے معاملات میں ہوتا ہے اور ولی کی اجازت بھی دیگر امور کی طرح ہے۔ جیسے کسی صغیر السن (لڑکا ہو یا لڑکی) یا نادان کی بیع یا کرایہ پر لینا دینا وغیرہ ولی کی اجازت پر موقوف ہے اسی طرح خلع کا معاملہ بھی ہے، اس میں کوئی فرق نہیں ہے۔ اس قدر ضرور ہے کہ ولی کے لیے حلال نہیں کہ اسے کسی ایسے معاملے کی اجازت دے جس میں اس (عورت) کا نقصان ہو یا اس کی مصلحت نہ ہو۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب