سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(825) عدت گزارنے کے لیے اپنے رشتے داروں کے گھر جانا

  • 18432
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 743

سوال

(825) عدت گزارنے کے لیے اپنے رشتے داروں کے گھر جانا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

وہ عورت جس کا شوہر فوت ہو گیا ہو، کیا اس کے لیے جائز ہے کہ جب وہ اپنے شوہر کے گھر سے اپنے بھائی کے گھر منتقل ہو گئی ہو اور پھر وہان مشکلات اور بد معاملگی سے دوچار ہو، تو اپنے شوہر کی اولاد کے ہاں یا اپنے چچا کے ہاں چلی جائے اور اپنا وقت گزارے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ایسی عورت کے لیے عدت پوری کئے بغیر کسی اور جگہ منتقل ہو جانا جائز نہیں ہے سوائے اس کے کہ کوئی شرعی سبب موجود ہو۔ اگر وہ شرعی رخصت کے بغیر منتقل ہوئی ہو تو اسے چاہئے کہ اس گھر میں واپس آ جائے جہاں سے وہ گئی تھی۔ اور اگر شرعی رخصت کے تحت منتقل ہوئی تھی تو اس کے لیے جائز ہے کہ (اپنے بھائی کے گھر سے) اپنے شوہر کے گھر میں یا کسی اور گھر میں منتقل ہو جائے، اور علاوہ ازیں احداد (سوگ اور بدعت) کے دیگر احکام معروف ہیں۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل، خواتین کا انسائیکلوپیڈیا

صفحہ نمبر 583

محدث فتویٰ

تبصرے