سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(813) عدت كے دنوں میں بچوں کو نہلانا

  • 18420
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 797

سوال

(813) عدت كے دنوں میں بچوں کو نہلانا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا عدت وفات والی عورت اپنے بچوں کو نہلا دھلا سکتی ہے، اور کیا وہ انہیں خوشبو بھی لگا سکتی ہے؟ اور کیا ایام عدت میں اسے نکاح کا پیغام دیا جا سکتا ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اپنے شوہر کی عدت وفات میں عورت کے لیے خوشبو لگانا جائز نہیں ہے۔ کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے منع فرمایا ہے (اس لیے یہ بچوں کو بھی نہیں لگا سکتی)۔ ہاں انہیں خوشبو پیش کرے یا کسی مہمان وغیرہ کو دے تو کوئی حرج نہیں، بشرطیکہ خوشبو لگانے میں ان کے ساتھ شریک اور شامل نہ ہو۔

اور جب تک کامل طور پر عدت ست خارج نہ ہو جائے اسے صراحت سے نکاح کا پیغام نہیں دیا جا سکتا، البتہ کوئی اشارہ وغیرہ کر دیا جائے تو جائز ہے، جیسے کہ اللہ عزوجل کا فرمان ہے:

﴿وَلا جُناحَ عَلَيكُم فيما عَرَّضتُم بِهِ مِن خِطبَةِ النِّساءِ أَو أَكنَنتُم فى أَنفُسِكُم عَلِمَ اللَّهُ أَنَّكُم سَتَذكُرونَهُنَّ وَلـٰكِن لا تُواعِدوهُنَّ سِرًّا إِلّا أَن تَقولوا قَولًا مَعروفًا وَلا تَعزِموا عُقدَةَ النِّكاحِ ...﴿٢٣٥﴾... سورةالبقرة

’’اور تم پر کوئی گناہ نہیں کہ عورتوں کو (ایام عدت میں) پیغام نکاح کا کوئی اشارہ کر دو۔‘‘

اس میں اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے اشارہ کر دینے کو جائز رکھا ہے، مگر صراحت کو مباح قرار نہیں دیا ہے۔ اور اس میں اللہ تعالیٰ کی بڑی حکمت ہے۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل، خواتین کا انسائیکلوپیڈیا

صفحہ نمبر 577

محدث فتویٰ

تبصرے