السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
جس عورت کا شوہر فوت ہو جائے تو اسے عدت کے دوران کےکون سے کام جائز اور کون سے ناجائز ہیں؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
جس عورت کا شوہر فوت ہو جائے اس کے لیے درج ذیل امور لازم ہیں:
1۔ اسی گھر میں اقامت اختیار کرے جس میں شوہر کی وفات ہوئی ہو اور بغیر کسی لازمی اور ضروری کام اور حاجت کے گھر سے نہ نکلے، مثلا بیمار ہونے کی صورت میں ہسپتال جانا، یا کسی لازمی ضرورت کی خریداری کے لیے بازار جانا، مثلا روٹی وغیرہ کے لیے۔
2۔ (شوخ) خوبصورت لباس سے اجتناب کرے اور سادہ لباس پہنے۔
3۔ ہر طرح کی خوشبو سے اجتناب کرے، سوائے اس کے کہ ماہانہ ایام سے فارغ ہو تو کوئی بخور وغیرہ استعمال کر سکتی ہے۔
4۔ زیورات، سونے چاندی یا جواہرات وغیرہ استعمال نہ کرے، وہ گلے کے ہار ہوں یا ہاتھوں کے کنگن یا چوڑیاں وغیرہ۔
5۔ سرمے اور مہندی کے استعمال سے بھی باز رہے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے عدت وفات میں خاتون کو ان امور سے منع کیا ہے۔
ایسی عورت کے لیے جائز ہے کہ جب چاہے غسل کر سکتی ہے اور نہانے کے لیے صابن یا بیری کے پتے استعمال کر سکتی ہے۔ اپنے اقارب وغیرہ سے گفتگو کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔ اپنے عزیزوں کی مجلس میں بیٹھ سکتی ہے، اور کھانا چائے وغیرہ سے ان کی تواضع بھی کر سکتی ہے۔ گھر کے تمام کام جو گھر کے اندر ہوتے ہیں دن رات میں ہر وقت سر انجام دے سکتی ہے، مثلا گھر کی صفائی، کپڑے دھونا، جانوروں کا دودھ دوہنا وغیرہ، وہ تمام کام جو عام عورتیں گھروں میں سر انجام دیتی ہیں۔ اور اس کے لیے جائز ہے کہ چاند کی روشنی میں بغیر حجاب کے چل سکتی ہے جیسے کہ دوسری عورتیں چلتی ہیں۔ اور اگر اس کے پاس کوئی غیر محرم نہ ہو تو حسب ضرورت کپڑا اتارنا بھی جائز ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب