سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(803) ساڑھے چار ماہ بعد طلاق کا علم ہوا تو عدت کیسے پوری کرے؟

  • 18410
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-24
  • مشاہدات : 863

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک عورت کو طلاق ہوئی اور اسے ساڑھے چار ماہ بعد اپنی طلاق کا علم ہوا تو اس کو عدت گزارنی ہو گی یا اس کی عدت پوری ہو چکی؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

عدت وفات یا عدت طلاق کی ابتدا اسی دن سے ہے جس دن سے ان میں فراق ہوا ہے۔ اگر کسی عورت کو اپنے شوہر کی وفات کا علم ساڑھے چار ماہ بعد ہو، جیسے کہ سائل نے دریافت کیا ہے، تو اس کی عدت پوریہو چکی۔ اس کی عدت کی ابتدا فرقت کے دن ہی سے شروع ہو گی۔ اور اگر کسی کو بالفرض دو ماہ بعد علم ہو تو اس کی عدت سے دو ماہ دس دن باقی رہ جائیں گے۔ اور اگر کسی عورت کو شوہر نے طلاق دی ہو، جبکہ وہ اس سے غائب اور دور ہو اور پھر عورت کو اس وقت اطلاق ملتی ہے جب اس کے تین حیض گزر چکے ہوں، تو اس عورت کی عدت گزر چکی ہو گی، اب اس کے لیے حلال ہو گا کہ بلا تاخیر نکاح کر لے، کیونکہ اس میں اعتبار اس بات کا ہے کہ فرقت کب ہوئی ہے، وہ وفات سے ہو یا طلاق سے۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل، خواتین کا انسائیکلوپیڈیا

صفحہ نمبر 573

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ