سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(765) خاوند یا اس کے دین کو گالی دینے سے طلاق ہو جاتی ہے؟

  • 18372
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 961

سوال

(765) خاوند یا اس کے دین کو گالی دینے سے طلاق ہو جاتی ہے؟

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

اگر کوئی مسلمان عورت اپنے شوہر کو یا اس کے دین کو گالی دے تو کیا اس سے اس کو طلاق ہو جاتی ہے؟ اس طرح کی بہت سی باتیں ہمارے علم میں آتی ہیں۔ اللہ آپ کا بھلا کرے، ہماری اس سلسلے میں راہنمائی فرمائیں۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگر بیوی اپنے شوہر کو گالی دے، تو اس میں اس کو طلاق نہیں ہو جاتی ہے۔ اسے اللہ سے توبہ کرنی چاہئے، اور شوہر سے معافی مانگنی چاہئے۔ اگر وہ درگزر کر جائے اور معاف کر دے تو بہت بہتر اور اگر وہ جواب میں بطور قصاص گالی دے، اور اس سے زیادہ نہ دے تو جائز ہے۔ اور اگر معاف کر دے تو یہ افضل ہے اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:

﴿ وَأَن تَعفوا أَقرَبُ لِلتَّقوىٰ...﴿٢٣٧﴾... سورةالبقرة

’’اور تمہارا معاف کر دینا تقویٰ کے زیادہ قریب ہے۔‘‘

اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے:

"اور اللہ تعالیٰ بندے کو اس کے معاف کرنے سے عزت میں اور بڑھا دیتا ہے۔‘‘ (سنن ابی داود،کتاب الطہارۃ،باب الاستنثار،ھدیث:142۔مسند ابی داود الطیالسی،ص:191،حدیث:1341۔)

اور اگر عورت مسلمان شوہر کے دین کو گالی دیتی ہے تو یہ کفر اکبر ہے۔ ہم اللہ سے عافیت اور سلامتی کی دعا کرتے ہیں۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل، خواتین کا انسائیکلوپیڈیا

صفحہ نمبر 548

محدث فتویٰ

تبصرے