سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(764) بھائیوں سے پردہ کرنے کی وجہ سے طلاق دینا

  • 18371
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-29
  • مشاہدات : 714

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میری ایک شخص سے شادی ہوئی ہے۔ شادی کے بعد اس نے مجھ سے یہ مطالبہ کیا ہے کہ میں اس کے بھائیوں سے چہرہ نہ چھپاؤں، ورنہ وہ مجھے طلاق دے دے گا۔ تو میں اب کیا کروں اور مجھے طلاق دیے جانے کا اندیشہ ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

آدمی کے لیے قطعا جائز نہیں ہے کہ اجنبیوں کے سامنے بے پردگی کے معاملے میں اس قدر وسیع الظرف بنے،  اور بالخصوص اپنی بیوی کے متعلق اس قدر ضعیف اور متساہل ہونا کسی طرح بھی روا نہیں ہے کہ وہ اس کے بھائیوں یا چچاؤں یا بہنویوں یا عورت کے چچا زاد وغیرہ جو اس کے لیے غیر محرم ہیں، بے حجاب ہو۔ یہ کام قطعا جائز نہیں ہے اور عورت کو اس بارے میں اپنے شوہر کی بات نہیں ماننی چاہئے۔ اطاعت صرف نیکی اور خیر میں ہے۔ بلکہ اس پر واجب ہے کہ ان غیر محرموں سے پردہ کرے، خواہ وہ اسے طلاق ہی کیوں نہ دے دے۔ اگر اس نے طلاق دے دی تو اللہ اسے اس آدمی سے بہتر کوئی اور شوہر دے دے گا، ان شاءاللہ۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:

﴿وَإِن يَتَفَرَّقا يُغنِ اللَّهُ كُلًّا مِن سَعَتِهِ ...﴿١٣٠﴾... سورة النساء

’’اور اگر یہ جدا ہو جائیں تو اللہ ہر ایک کو اپنی وسعت سے ایک دوسرے سے بے پروا کر دے گا۔‘‘

اور فرمایا:

﴿وَمَن يَتَّقِ اللَّهَ يَجعَل لَهُ مِن أَمرِهِ يُسرًا ﴿٤﴾... سورةالطلاق

’’اور جو کوئی اللہ کا تقویٰ اختیار کرے گا، وہ اس کے لیے اس کے معاملے میں آسانی پیدا کر دے گا۔‘‘

اور شوہر کے لیے قطعا جائز نہیں ہے کہ جب اس کی بیوی شرعی پردے کا اہتمام کرتی ہے اور ایسے انداز اپناتی ہے جو اس کی عصمت و عفت کے محاٖفظ ہیں تو وہ اسے طلاق کی دھمکیاں دے۔ اور ہم اللہ سے عافیت کا سوال کرتے ہیں۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل، خواتین کا انسائیکلوپیڈیا

صفحہ نمبر 547

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ