سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(758) لکھ کر طلاق دینا

  • 18365
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-29
  • مشاہدات : 808

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

اگر شوہر کسی کاغذ پر اپنی بیوی کے لیے لکھے کہ "تجھے طلاق ہے" اور زبان سے ادا نہ کرے تو کیا اس طرح طلاق ہو جائے گی؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اس بارے میں شوہر کی نیت جاننا از حد ضروری ہے۔ امام احمد رحمہ اللہ اس طرف گئے ہیں کہ تحریر کرنے سے طلاق ہو جاتی ہے، خواہ نیت نہ بھی کی ہو۔ جبکہ امام شافعی رحمہ اللہ کی رائے یہ ہے کہ دونوں چیزوں کا جمع ہونا ضروری ہے (یعنی نیت اور تحریر)۔ اگر نیت کی ہو، لکھی نہ ہو تو طلاق نہیں ہو گی، اور اسی طرح اگر لکھی ہو اور نیت نہ کی ہو تو بھی طلاق نہیں ہو گی۔ ہاں اگر لکھنے کے ساتھ نیت بھی ہو تو طلاق ہو جائے گی۔ اس لیے نیت کالعدم کرنا از حد ضروری ہے۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل، خواتین کا انسائیکلوپیڈیا

صفحہ نمبر 543

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ