السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک آدمی ایک مدت سے بیمار ہے، اس نے اپنی بیوی سے کہا کہ گھر سے باہر چلی جا۔ مگر وہ نہیں گئی تو اس نے کہہ دیا: تجھے طلاق ہے۔ تب وہ چلی گئی اور اس سے اپنا چہرہ چھپا لیا۔ پھر شوہر نے اسے بلایا تو پردہ کر کے اس کے پاس آئی، تو اس نے پوچھا کہ تو نے یہ چہرہ کیوں چھپایا ہوا ہے؟ اس نے بتایا کہ اس وجہ سے جو تو نے مجھے طلاق دے دی ہے۔ تو اس نے انکار کیا اور کہا میں نے تو کوئی قسم نہیں اٹھائی اور نہ طلاق دی ہے، اور پھر چند دنوں کے بعد وہ فوت ہو گیا تو کیا اس عورت کو طلاق ہو گئی ہے، یا اس پر صرف عدت وفات ہی ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اس عورت پر وفات اور طلاق کی دونوں عدتیں ہیں، اور یہ وراثت کی حق دار ہو گی۔ اور یہ حکم تب ہے جب اس شوہر کے متعلق یہ سمجھا جائے کہ وہ طلاق کے وقت ہوش و حواس میں تھا۔ اور اگر یہ ہو کہ اس کی عقل و شعور غائب تھی تو عورت پر صرف عدت وفات ہو گی۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب