السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا بیوی اگر ماہانہ ایام یا نفاس میں ہو تب بھی اس کے لیے باری کا اہتمام کرنا واجب ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
امام احمد رحمہ اللہ کے مذہب میں مشہور بات یہی ہے کہ سب کے لیے باری کا اہتمام واجب ہے، کیونکہ بیوی جس حال میں بھی ہو، بیوی ہے۔ لیکن صحیح تر اور معمول بہا بات یہ ہے کہ حائضہ کے لیے باری ہے اور نفاس والی کے لیے نہیں۔ کیونکہ مردوں اور عورتوں کی عادت یہی ہے، اور وہ باری نہ ملنے پر راضی رہتی ہے۔ بلکہ غالب عادت یہی ہے کہ نفاس والی اپنی باری میں کوئی رغبت نہیں رکھتی۔ اور مذہب امام احمد میں بھی یہی ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب