سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(728) کتابیہ سے شرعی طریقے سے نکاح کرنا

  • 18335
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 970

سوال

(728) کتابیہ سے شرعی طریقے سے نکاح کرنا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

اگر کسی نے کتابیہ سے شرعی اسلامی طریقے سے نکاح کیا ہو تو کیا اس کے لیے جائز ہے کہ پھر دوبارہ چرچ میں جا کر پادری وغیرہ کے سامنے اپنے اس نکاح کا اعلان و اظہار کرے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

کسی صاحب ایمان کے لیے جائز نہیں ہے کہ جب اس کا نکاح کسی مسلمان یا کتابیہ عورت کے ساتھ شرعی اسلامی طریقے سے ہو گیا ہو تو چرچ میں جا کر پادری وغیرہ کے سامنے اس کا اعلان و اظہار کرے۔ کیونکہ اس میں ان کے اطوار نکاح میں ان کی مشابہت ہے۔ نیز ان کے دینی شعائر، معاہد، علماء و احبار کی توقیر لازم آتی ہے، اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے:

مَنْ تَشَبَّهَ بِقَوْمٍ فَهُوَ مِنْهُمْ (سنن ابی داود،کتاب اللباس،باب فی لبس الشھرة،حدیثک4031ومسند احمد بن حنبل:50/2،حدیث:5114،5115ومصنف ابن ابی شیبة:121/4،حدیث:19401۔)

’’جو شخص کسی قوم کی مشابہت اختیار کرے وہ انہی میں سے ہے۔‘‘

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل، خواتین کا انسائیکلوپیڈیا

صفحہ نمبر 519

محدث فتویٰ

تبصرے