سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(720) دوسری شادی نہ کرنے کی شرط پر نکاح کرنا

  • 18327
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-12
  • مشاہدات : 526

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا یہ جائز ہے کہ عورت شادی سے پہلے اپنے ہونے والے شوہر سے یہ شرط کرے کہ وہ اس کے علاوہ کسی اور سے شادی نہیں کرے گا؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

امام احمد رحمہ اللہ اس کی اجازت دیتے ہیں کہ عورت شادی سے پہلے اس طرح کی شرط لگا سکتی ہے، مگر جمہور ائمہ کرام کہتے ہیں کہ یہ شرط باطل ہے۔

اگر کوئی یوں کہے کہ شادی سے پہلے تو اس شرط کو مان لیتا ہوں اور شادی کے بعد اس کا انکار کر دوں گا اس بنیاد پر کہ بقول جمہوریہ ایک باطل شرط ہے، تو اس موقع پر امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ کا بیان ہے کہ جب آپ کو یقین ہے کہ یہ شرط باطل ہے تو آپ کو عقد نکاح کے موقع پر یا دوسرے مواقع پر قبول ہی نہیں کرنی چاہئے، اگر قبول کریں گے تو یہ عقد باطل ہو گا، کیونکہ یہ عقد ایک باطل شرط پر ہو رہا ہے اور صحیح نہیں ہو گا۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل، خواتین کا انسائیکلوپیڈیا

صفحہ نمبر 515

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ