السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک شخص نے ایک عورت سے شادی کی اور اب وہ چاہتا ہے کہ عورت کی بھانجی سے بھی نکاح کر لے، اور اس کا کیا حکم ہے؟ کیا وہ ایسا کر سکتا ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
سائل کی یہ بیوی اس لڑکی کی جس سے یہ نکاح کرنا چاہتا ہے خالہ ہے۔ خالہ کے ہوتے ہوئے اس کی بھانجی سے نکاح جائز نہیں ہے۔ حدیث میں ہے:
(لَا تُنْكَحُ الْمَرْأَةُ عَلَى عَمَّتِهَا ، وَلَا عَلَى خَالَتِهَا )
’’کسی عورت کے ساتھ اس کی پھوپھی یا خالہ پر نکاح نہیں کیا جا سکتا۔‘‘ (صحیح مسلم،کتاب النکاح،باب تحریم الجمع بین المراۃوعمتھا،حدیث:1408وسنن النسائی،کتاب النکاح،باب الجمع بین المراۃوعمتھا،حدیث:3292وسنن ابن ماجہ،کتاب النکاح،باب لا تنکح المراۃ علی عمتھا،حدیث:1929۔)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب