سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(685) مفقود الخبر واپس آئے اور بیوی آگے نکاح کر چکی ہو؟

  • 18292
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-18
  • مشاہدات : 753

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک آدمی اپنی بیوی سے ایک لمبی مدت غائب رہا، حتیٰ کہ یہ گمان کیا گیا کہ کہیں گم ہو گیا ہے، تو اس کی بیوی نے ایک آدمی سے نکاح کر لیا یہاں تک کہ اس سے بچے بھی ہو گئے۔ کئی سال کے بعد پہلا شوہر واپس آ گیا۔ تو کیا اس عورت کا دوسرے مرد سے نکاح باقی رہے گا یا فسخ کیا جائے گا؟ کیا پہلے شوہر کو حق حاصل ہے کہ اپنی بیوی واپس حاصل کر لے؟ اگر یہ جائز ہے تو کیا ان کا نیا نکاح ہو گا؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

یہ مسئلہ ’’مفقود الخبر کی بیوی کا نکاح‘‘ کے نام سے معرعف ہے۔ اگر کوئی شوہر گم ہو جائے اور اتنی مدت گزر جائے کہ اسے حتیٰ الوسع تلاش کیا گیا ہو، ڈھونڈا گیا اور نہیں ملا، پھر فیصلہ کیا گیا کہ وہ فوت ہو گیا ہے، تب وہ عورت عدت گزار کر دوسرے سے شادی کر لے۔ اس کے بعد اگر پہلا شوہر واپس آ جائے تو اسے اختیار ہے کہ اس کی بیوی کا دوسرا نکاح قائم رہنے دے یا اپنی بیوی واپس لے لے۔ اگر وہ اس نکاح کو قائم رکھتا ہے تو معاملہ واضح ہے (کہ وہ دوسرے ہی کی بیوی ہو گی)، اور اگر وہ اس نکاح کو قائم نہیں رہنے دیتا اور اپنی بیوی واپس لوٹانا چاہتا ہے تو اسے واپس کیا جائے گا، لیکن یہ اس سے صنفی ملاپ نہیں کر سکے گا حتیٰ کہ دوسرے شوہر سے عدت پوری نہ ہو جائے اور اس پہلے شوہر کو اس عورت سے نیا نکاح کرنے کی ضرورت بھی نہیں ہو گی، کیونکہ کوئی ایسی وجہ نہیں پائی گئی جس سے اس کا پہلا نکاح باطل ہوا ہو اور نئے نکاح کی ضرورت ہو۔ اور اس عورت کے دوسرے شوہر سے جو بچے ہوئے ہیں وہ شرعی بچے ہیں، وہ اپنے باپ کی طرف منسوب ہوں گے، کیونکہ وہ نکاح کے نتیجے میں ہوئے ہیں جس کی اسے اجازت دی گئی تھی۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل، خواتین کا انسائیکلوپیڈیا

صفحہ نمبر 486

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ