السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
میری بیوی مجھے اکثر اس طرح سے کہتی رہتی ہیں کہ آپ ہی میرا شوہر ہیں، دنیا میں آپ ہی میرے بھائی ہیں، آپ ہی تو میرے باپ ہیں، اور آپ ہی میرے سب کچھ ہیں۔ کیا اس طرح کی بات سے میں اس کے لیے حرام ہو جاتا ہوں؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اس قسم کی گفتگو آپ کو اس کے لیے حرام نہیں بناتی ہے۔ کیونکہ اس کا مفہوم اس طرح سے معلوم ہوتا ہے گویا وہ کہنا چاہتی ہے کہ آپ میرے نزدیک عزت و احترام میں ایسے ہیں جیسے میرا بھائی یا میرا باپ۔ یا آپ میرا اس طرح خیال رکھتے ہیں جیسے کہ کوئی بھائی یا باپ رکھتا ہے۔ وہ آپ کو حرمت کے معنی میں باپ یا بھائی نہیں کہتی ہے۔
اور اگر بالفرض اس نے یہ نیت کی ہو تو بھی آپ اس کے لیے حرام نہیں ہو جاتے ہیں، کیونکہ ظہار عورت کی طرف سے نہیں ہوا کرتا، بلکہ یہ شوہر کی طرف سے ہوا کرتا ہے۔ لہذا اگر کوئی عورت ظہار کے انداز میں اپنے شوہر کو اس طرح کہہ دے کہ تو میرے لیے ایسے ہے جیسے میرے باپ کی یا میرے بھائی کی پشت وغیرہ، تو یہ ظہار نہیں ہو گا بلکہ اس کلام کا حکم قسم والا ہو گا، اور اس کا لازمی نتیجہ یہ ہو گا کہ وہ آپ کو اپنے ساتھ ملاپ کا اس وقت تک موقعہ نہ دے جب تک کہ قسم کا کفارہ نہ دے لے۔ کفارے کے بارے میں رخصت ہے کہ تمتع کا موقع دینے سے پہلے ادا کرے یا اس کے بعد بھی ہو سکتا ہے۔ اور قسم کا کفارہ دس مسکینوں کو کھانا کھلانا ہے یا انہیں لباس مہیا کرنا ہے یا غلام آزاد کرنا ہے۔ اگر اس کی طاقت نہ ہو تو تین روزے رکھنا ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب