سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(663) شرعی لحاظ سے مانع حمل گولیاں بہتر ہیں یا نس بندی کروانا؟

  • 18270
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-07
  • مشاہدات : 651

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک عورت جس کی عمر انتیس سال ہے، تقریبا دس بچوں کو جنم دے چکی ہے۔ آخری بچوں کی ولادت آپریشن سے ہوئی ہے۔ اب اس نے آپریشن سے پہلے اپنے شوہر سے اجازت چاہی ہے کہ کمزوری صحت کے پیش نظر نس بندی کرا لے تاکہ آئندہ کے لیے ولادت کا سلسلہ منقطع ہو جائے، اور شوہر نے بھی اس کی اجازت دے دی ہے۔ اگر یہ مانع حمل گولیاں استعمال کرے تو اس کے لیے مضر پڑتی ہیں۔ کیا اس صورت میں نس بندی کرا لینے میں اس پر یا اس کے شوہر پر کوئی گناہ ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگر ڈاکٹروں نے یہ فیصلہ دیا ہے کہ اس عورت کے لیے مزید ولادت نقصان دہ ہے اور شوہر بھی اس کی اجازت دیتا ہے تو اس نس بندی میں کوئی حرج نہیں ہے۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل، خواتین کا انسائیکلوپیڈیا

صفحہ نمبر 470

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ