السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
اگر کسی شوہر کا سلوک اپنی بیوی کے ساتھ برا ہو تو کیا اس کے لیے جائز ہے کہ وہ شوہر کی خدمت اور گھر کے لازمی امور سے انکار کر دے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
شوہر کے لیے قطعا جائز نہیں ہے کہ وہ اپنی بیوی کے ساتھ برا سلوک اختیار کرے۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:
﴿ وَعاشِروهُنَّ بِالمَعروفِ...﴿١٩﴾... سورةالنساء
’’ان عورتوں کے ساتھ معروف (اور بھلے طریقے) کے ساتھ زندگی گزارو۔‘‘
نبی علیہ السلام کا بھی فرمان ہے: ' وان لزوج عليك حقا ' ’’بلاشبہ تیری بیوی کا تجھ پر حق ہے۔‘‘ (صحیح بخاری،کتاب النکاح،باب لزوجک علیک حقا،حدیث:4903۔صحیح مسلم،کتاب الصیام،باب النھی عن الصوم الدھر تضرر بہ او فوت بہ حقا اولم یفطر،حدیث:1159وسنن النسائی،کتاب الصیام،باب صوم یوم وافطار یوم،حدیث:2391ومسند احمد بن حنبل:198/2،حدیث:6867۔)
اور اگر کوئی شوہر اپنی بیوی کے ساتھ برا معاملہ کرتا ہے تو عورت کو چاہئے کہ اس کے مقابلے میں صبر کے ساتھ کام لے اور اپنے فرائض خوش اسلوبی سے ادا کرے، تاکہ اسے اس پر اجروثواب ملے اور امید ہے کہ اس طرح سے اللہ اس شوہر کو بھی راہ ہدایت سجھا دے گا۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:
﴿وَلا تَستَوِى الحَسَنَةُ وَلَا السَّيِّئَةُ ادفَع بِالَّتى هِىَ أَحسَنُ فَإِذَا الَّذى بَينَكَ وَبَينَهُ عَدٰوَةٌ كَأَنَّهُ وَلِىٌّ حَميمٌ ﴿٣٤﴾... سورة حم السجدة
’’بھلائی اور برائی برابر نہیں ہو سکتی۔ برائی کا جاب اس طرح دو جو بہت اچھا ہو (اس طرح تم دیکھو گے) کہ تم اور وہ جن میں دشمنی تھی ایسے ہو جائیں گے کہ وہ گرم جوش دوست ہے۔‘‘
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب